مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کی جدوجہد کے الزام میں کٹھ پتلی حکومت نے ایک درجن سے زائد سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کر دیا

سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ جموں و کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت آزادی کی بڑھتی ہوئی تحریک کو روکنے کے لئےسرگرم ہو گئی ،ایک درجن سے زائد سرکاری ملازمین اور سینئر افسران کو ملک مخالف سرگرمیوں(تحریک آزادی ) میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے نوکریوں سے بر طرف کر دیا ،بر طرف سینئر ملازمین میں کشمیر یونیورسٹی کے اسٹنٹ رجسٹرار بھی شامل ہیں ۔

بھارتی نجی ٹی وی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت نے ایک درجن سے زائد سرکاری ملازمین کو ملک مخالف سرگرمیوں(تحریک آزادی میں حصہ لینے) کے الزام میں برطرف کر دیا ہے،ان سینئر ملازمین کے خلاف بھارت کے سیکیورٹی اداروں اور پولیس نے تحریک آزادی میں شامل ہونے اور بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی رپورٹ مرتب کر کے چیف سیکرٹری کو بجھوائی جنہوں نے فوری طور پر متعلقہ محکموں کے سربراہان کو حکم دیا کہ آزادی کی تحریک میں حصہ لینے والے ان سینئر افسران کو فوری طور پر نوکریوں سے بر خاست کر دیا جائے ۔برخاست کئے گئے سرکاری افسران میں کشمیر یونیورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار بھی شامل ہیں جبکہ ان کے علاوہ نوکریوں سے نکالے گئے دیگر افراد میں تعلیم، ریونیو، صحت، انجینئرنگ اور محکمہ خوراک کے ملازم شامل ہیں۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے ایک سینئر افسر نے بھارتی ٹی وی کو بتایا کہ ریاستی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 126 کے تحت اس کارروائی کو انجام دیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ ان میں سے کچھ ملازمین پر پہلے سے ہی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کیس درج کیا گیا ہے جبکہ کچھ لوگ اپنی گرفتاری سے بچنے کے لئے فرار ہیں۔یاد رہے کہ 9جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد سے لیکر اب تک 115سے زائد نہتے کشمیری شہید 15ہزار سے زائد زخمی اور سینکڑوں لوگوں کو آزادی کی تحریک چلانے پر گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 105روز گزرنے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں آزاد کی گونج بڑھتی جا رہی ہے اور بھارتی سیکیورٹی فورسز کے تمام تر ہتھکنڈوں اور مظالم کے باوجود کشمیری عوام کسی صورت بھی بھارت کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے اور اپنے بنیادی حق آزادی کے لئے ہر طرح کی قربانیاں دینے کے لئے تیار ہیں ۔

Comments

Popular posts from this blog

سعودی عرب سے ایسی خبر آگئی کہ ملک میں مقیم غیر ملکیوں کے پیروں تلے زمین ہی نکال دی، غیر ملکیوں کو اس طرح بھی نوکریوں سے فارغ کیا جاسکتا ہے، کسی نے کبھی سوچا بھی نہ تھا

Trakx platform