کلبھوشن کے اہل خانہ کا دفتر خارجہ پہنچنے پر میڈیا کو پرنام

پاکستان میں جاسوسی کے جرم میں پھانسی کی سزا پانے والے انڈین شہری کلبھوشن جادھو کے اہلِ خانہ ان سے ملاقات کے لیے دفتر خارجہ پہنچ گئے ہیں۔ اشتہار دفتر خارجہ پہنچنے پرکلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ نے گاڑی سے اتر کر میڈیا کے نمائندوں کو پرنام کیا جس کے بعد وہ دفتر خارجہ کے اندر چلی گئیں۔ نامہ نگار فرحت جاوید نے بتایا کہ کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ امارات ایئرلائنز کی پرواز سے پیر کی صبح اسلام آباد پہنچیں۔ ایئر پورٹ سے انھیں انڈین ہائی کمیشن لے جایا گیا جہاں سے وہ انڈین ڈپٹی ہائی کمشنر کے ہمراہ کلبھوشن جادھو سے ملاقات کے لیے دفتر خارجہ پہنچیں۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کلبھوشن اور ان کے اہل خانہ کے درمیان ملاقات کا دورانیہ 30 منٹ ہو گا۔ دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ انڈین ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ اور پاکستانی اہلکار اس ملاقات کا حصہ نہیں ہوں گے بلکہ وہ صرف نگرانی کریں گے۔ یہ بھی پڑھیے کلبھوشن جادھو کیس، کب کیا ہوا کلبھوشن کی سزا پر انڈین دھمکیاں کلبھوشن سے پہلے کتنے جاسوس کلبھوشن کیس: عالمی عدالتِ انصاف فیصلہ آج سنائے گی خیال رہے کہ انڈین شہری کلبھوشن جادھو کو پاکستان میں جاسوسی کرنے کے جرم میں فوجی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی ہے اور انڈیا نے اس سزا کو عالمی عدالتِ انصاف میں چیلنج کیا ہوا ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اتوار کی رات نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کلبھوشن کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے کی اجازت معاملات کو مدنظر رکھ کر دی گئی ہے۔ انڈیا کا جاسوستصویر کے کاپی رائٹAFP انھوں نے کہا کہ 'ہم نہیں چاہتے کہ اس وجہ سے ہمارے کیس میں کوئی کمزوری یا جھول آئے۔ ہمیں یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ ایسا کیا جائے۔' جب اُن سے پوچھا گیا کہ کیا کلبھوشن کے گھر والوں کی جانب سے رحم کی اپیل پر غور کیا جا سکتا ہے یا پھانسی کی سزا عمر قید میں بدل سکتی ہے؟ اس سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے پاکستان میں کی جانے والی کارروائیوں اور انسانی جانوں کے ضیاع کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ابھی وہ اس بارے میں کوئی قیاس آرائی نہیں کر سکتے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ 'یہ مکمل طورپر ایک کوشش ہے جو انسانی بنیادوں پر دی گئی ہے۔ میں سمجھتا ہوں اگر انڈیا ہوتا تو کبھی ایسا نہ کرتا۔' خیال رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا تھا کہ کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ ہوائی جہاز کے ذریعے پاکستان پہنچیں گی اور انھیں اسلام آباد کا ویزہ جاری کیا گیا ہے۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابھی تک کلبھوشن کو پھانسی دینے کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ 'کلبھوشن کو بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے' ’حماقت کا یہ سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے‘ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا تھا کہ پاکستان نے ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں اپنا جواب 13 دسمبر کو جمع کروا دیا تھا اب عدالت اگلی پیشی کی تاریخ دے گی۔ کلبھوشن کے اہلخانہ کلبھوشن کے اہلخانہ
دفتر خارجہ پہنچنے پر گاڑی سے اتر کر کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ نے میڈیا کے نمائندوں کو پرنام کیا خیال رہے کہ پاکستان میں قید مبینہ انڈین جاسوس کو ملک کی فوجی عدالتوں نے موت کی سزا سنائی تھی جبکہ عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کی پھانسی پر عمل درآمد اس وقت تک موخر کر رکھا ہے جب تک انڈیا کی طرف سے اس سزا کے خلاف دی گئی درخواست پر فیصلہ نہیں سنایا جاتا۔ ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ 'عدالت نے یہ نہیں کہا تھا کہ کوئی سزا نہیں دے سکتے کورٹ نے کہا تھا کہ موت کی سزا نہیں دے سکتے۔ ہم نے بھی کورٹ کو یہی بتایا تھا کہ ہم موت کی سزا ابھی نہیں دینا چاہتے ابھی تو اس کا پراسس چل رہا ہے۔' پاکستانی حکام کے مطابق انڈین خفیہ ادارے 'را' کے ایجنٹ اور انڈین بحریہ کے افسر کمانڈر کلبھوشن سدھیر یادو کو تین مارچ 2016 انسداد دہشت گردی کی ایک کارروائی کے دوران بلوچستان کے علاقے ماشخیل سے پاکستان کے خلاف جاسوسی اور سبوتاژ کی کارروائیوں میں ملوث ہونے پرگرفتار کیا گیا تھا۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ کلبھوشن نے اپنے اعترافی بیان میں تسلیم کیا کہ انھیں 'را' نے پاکستان میں جاسوسی اور سبوتاژ کی کارروائیاں کرنے اور اسے عدم استحکام سے دوچار کرنے کی منصوبہ بندی، رابطہ کاری اور انتظام کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔ اس کے علاوہ شورش سے متاثرہ بلوچستان اور کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی امن عامہ کی صورتحال بہتر بنانے کی کوششوں کو متاثر کرنا بھی ان کی ذمہ داری تھی۔ کلبھوشن کی گرفتاری کے بعد انڈیا کی وزراتِ خارجہ نے ایک بیان میں کلبھوشن یادو کے اعترافی بیان کی ویڈیو کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچستان میں گرفتار کیے گئے شخص کا بھارت کی حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ ویڈیو جھوٹ پر مبنی ہے تاہم بعد میں انڈین حکام نے تسلیم کیا تھا کہ کلبھوشن انڈین بحریہ کے سابق افسر ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

لاہور،اسلام آباد موٹروے پر چکری انٹر چینج کو خاردار تار اور کنٹینرز لگا کربندکردیا گیا

Tom Cruise's 'Jack Reacher' expected to dominate US box office